انہوں نے مدعا علیہ کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے یہ کہا کہ یہ دی ہوئی سیلری کو کم نہیں کیا جا سکتا دی گئی پے پروٹیکشن کو واپس لینا واضح قوانین کی خلاف ورزی ہے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ معاملے کو جائزہ کے کرنئے سرے سے قانون کے مطابق فیصلہ کرئے
یہ صدر پیپلا فیصل آباد ڈویژن ڈاکٹر خورشید اعظم اور ان کے ساتھیوں کی جد وجہد کی بنا پر ممکن ہوا
فیصل آباد ( نمائندہ خصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود صدیقی نے پے پروٹیکشن کے متاثرین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں رکوا دیں انہوں نے ایک سو ستائیس پے پروٹیکشن کے متاثرین کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن میں اٹھائے گئے بعض قوانین کی صریحا خلاف ورزی کو تسلیم کیا انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ پے پروٹیکشن دے کر واپس نہیں لی جا سکتی دوسرا یہ کہ 2009 میں پے پروٹیکشن دے کر 2013 میں واپس نہیں لیا جا سکتا اور 2016 میں غیر قانونی طور پر ری فیکسیشن کرنے اور تنخواہوں میں فرق کو واپس لینے کا نوٹیفکیشن کرنا غلط ہے اور فیصلہ دیا کہ ریکوریاں فی الفور بند کی جائیں اور دیگر معاملات کا چیف سیکرٹری پنجاب دوبار جائزہ لے قانون کی مطابقت میں آرڈرز جاری کریں



