ان وضاحتوں کا پنجاب کے پینشن نوٹیفکیشن سے کوئی تعلق نہیں
پہلی وضاحت اس انکریمنٹ کے بارے میں ہے جو سروس کے بعد کے چھ ماہ کی بنیاد پر تنخواہ میں اضافہ کیا جاتا ہے سوال یہ تھا کہ آیا اس انکریمنٹ کو 24 ماہ کی اوسط نکالتے وقت شامل کیا جائے گا یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے ملازم کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پچھلے 24 ماہ شمار کرکے ان کی اوسط پر پینشن کیلکولیشن کی جائے گی اور یہ انکریمنٹ بعد میں لگائی جائے گی دوسرا چارج الاؤنس بارے میں ہے کہ سینئر پوسٹ الاؤنس کے علاؤہ موجودہ چارج الاؤنس اوسط تنخواہ کیلکولیشن میں شامل ہوگا
نمبر ٹو ۔۔دوسرا سوال یہ اصلاحات کا لیڑ جاری ہونے سے قبل رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے والوں یا ایل پی آر پر جا چکنے والوں پر اس کا اطلاق ہوگا تو اس کا جواب یہ ہے کہ نہیں ہوگا
تیسرا سوال ریٹائرمنٹ کے وقت دس ،پندرہ یا بیس دن پورے مہینہ اوسط کیلکولیشن میں شمار کیے جائیں گے یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے کہ بلکل ہوں گے
فیوچر پینشن کیلکولیشن کا طریقہ کار کی جو وضاحت کی ہے وہ یوں ہے کہ 2011,2015،2022,2024کے پیشن اضافے کیا پنشن کیلکولیشن میں لگائے جائیں گے یا نہیں تو اس کا جواب دیا گیا ہے کہ یہ سابقہ پریکٹس کے مطابق لگائے جائیں لیکن ساتھ ہی یہ گراس پینشن بیس لائن پینشن شمار کی جائے گی
فیملی پینشن کے بارے میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ متوفی کی گراس پینشن یا بیس لائن پینشن کا 75 فیصد یعنی (اکتیس دسمبر 24 کی پینشن) بیوہ کو دی جائے گی
موجودہ ملازمین جو یکم جنوری یا بعد میں ریٹائر ہو گے ان کی بیس لائن پینشن کا کیموٹیٹڈ پورشن بحال ہوگا
اسلام آباد (نامہ نگار ) وفاقی حکومت کے محکمہ خزانہ نے پینشن اصلاحات پر مبنی ایک نوٹیفکیشن یکم جنوری 2025 کو جاری کیا تھا جس کو عمل درآمد کرتے ہوئے کئی سوالات نے جنم لیا اب حکومت نے ان سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ایک وضاحتی میمورنڈم جاری کیا ہےپہلی وضاحت اس انکریمنٹ کے بارے میں ہے جو سروس کے بعد کے چھ ماہ کی بنیاد پر تنخواہ میں اضافہ کیا جاتا ہے سوال یہ تھا کہ آیا اس انکریمنٹ کو 24 ماہ کی اوسط نکالتے وقت شامل کیا جائے گا یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے ملازم کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پچھلے 24 ماہ شمار کرکے ان کی اوسط پر پینشن کیلکولیشن کی جائے گی اور یہ انکریمنٹ بعد میں لگائی جائے گی دوسرا چارج الاؤنس بارے میں ہے کہ سینئر پوسٹ الاؤنس کے علاؤہ موجودہ چارج الاؤنس اوسط تنخواہ کیلکولیشن میں شامل ہوگانمبر ٹو ۔۔دوسرا سوال یہ اصلاحات کا لیڑ جاری ہونے سے قبل رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے والوں یا ایل پی آر پر جا چکنے والوں پر اس کا اطلاق ہوگا تو اس کا جواب یہ ہے کہ نہیں ہوگاتیسرا سوال ریٹائرمنٹ کے وقت دس ،پندرہ یا بیس دن پورے مہینہ اوسط کیلکولیشن میں شمار کیے جائیں گے یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے کہ بلکل ہوں گےتیسرا سوال ریٹائرمنٹ کے وقت دس ،پندرہ یا بیس دن پورے مہینہ اوسط کیلکولیشن میں شمار کیے جائیں گے یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے کہ بلکل ہوں گےتیسرا سوال ریٹائرمنٹ کے وقت دس ،پندرہ یا بیس دن پورے مہینہ اوسط کیلکولیشن میں شمار کیے جائیں گے یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے کہ بلکل ہوں گے
تیسرا سوال ریٹائرمنٹ کے وقت دس ،پندرہ یا بیس دن پورے مہینہ اوسط کیلکولیشن میں شمار کیے جائیں گے یا نہیں اس کا جواب دیا گیا ہے کہ بلکل ہوں گےفیوچر پینشن کیلکولیشن کا طریقہ کار کی جو وضاحت کی ہے وہ یوں ہے کہ 2011,2015،2022,2024کے پیشن اضافے کیا پنشن کیلکولیشن میں لگائے جائیں گے یا نہیں تو اس کا جواب دیا گیا ہے کہ یہ سابقہ پریکٹس کے مطابق لگائے جائیں لیکن ساتھ ہی یہ گراس پینشن بیس لائن پینشن شمار کی جائے گیفیملی پینشن کے بارے میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ متوفی کی گراس پینشن یا بیس لائن پینشن کا 75 فیصد یعنی (اکتیس دسمبر 24 کی پینشن) بیوہ کو دی جائے گیان وضاحتوں کا پنجاب کے پینشن نوٹیفکیشن سے کوئی تعلق نہیں پنجاب سے تعلق رکھنے والے اسے پڑھ کر موازنہ کر لیں کہ یہاں کی گئی ترامیم میں جو دو دسمبر 2024 میں نوٹیفکیشنز اور ان میں زمین آسمان کا فرق ہے نمبر ایک یہاں چھتیس ماہ کی اوسط پر پنشن کیلکولیشن ہوگی جبکہ وفاق میں ا خری چوبیس ماہ کی تنخواہں کی اوسط پر ہوگی ایک بہت بڑا فرق یہ ہے چار اضافے 2024,2022,2015,2011 کے پنشن اضافے وفاق والوں کی تنخواہوں میں ہوں گے یہاں نہیں ہونگے اس طرح دونوں ایک ہی درجے کے ملازمین میں پینشن میں چالیس فیصد کا فرق ا جائے گا



