2023 Latest News Press Releases

کٹوتیوں سے اساتذہ برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اسے بند کروایا جائے

تنخواہوں میں کٹوتیوں کا پنڈورا اس موقع پر کھولنا ایک سازش ہے قومی انتخابات میں دلچسپی رکھنے والے سیاستدان اور محب وطن افسران سنجیدگی سے دیکھیں

فورا یہ سلسلہ بند کیا جائے چیف سیکریٹری پنجاب اسے مداخلت کر کے کروائیں اتحاد اساتذہ پاکستان کا وفد کل چیف سیکریٹری و دیگر سے ملاقات کر کے انہیں حالات کی نزاکت سے آگاہ کرئے گا تحریری عرضداشت بھی پیش کرئے گا جس میں انہیں توہین عدالت اور حکومتی بد عہدہ سے باز رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے

لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔حکومتی حلقوں میں چھپے کچھ سازشی عناصر قومی انتخابات بارے گہری سازش کر رہے ہیں ورنہ ایسے موقع پر جب ملک تاریخ کے اک نازک دور سے گزر رہا ہے جب تعاون و یک جہتی کی اشد ضرورت ہو کالج اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتیوں کا سوشہ چھوڑ دیا گیا ہے یہ سب بلا جواز کیا جا رہا ہے سب جانتے ہیں کہ 2009 میں پنجاب کے کالجز میں کنٹریکٹ پرکام کرنے والے تقریباً چھ ہزار کالج اساتذہ کو جب رگولراز کیا گیا تو ان کی انکریمنٹس و دیگر الاونسز کو پروٹیکٹ کر دیا گیا جب 2013 میں بظاہر قانونی مگر دراصل شرارتی عناصر نے پروٹیکشن کو واپس لے لیا اور انہیں ابتدائی تنخواہ پر ریفکس کر دیا اور اس دوران وصول ہونے والی رقم جو لاکھوں میں تھی کو اقساط میں وصولنے کا فیصلہ کیا ایک طرف اتحاد اساتذہ پاکستان کی منتخب قیادت 2016نے ٹریڈ یونین جد وجہد شروع کی اور دوسری جانب ابتدا میں کچھ متاثرین گروپوں کی شکل میں عدالتوں میں جلے گئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ اساتذہ کے حق میں آنے پر صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی اور ہڈ دھرمی سے بعض جگہوں پر کٹوتیوں کا سلسلہ جاری رکھا اتحاد اساتذہ پاکستان نے اس پر احتجاج کیا اور حکومت کو مجبور کیا کہ اس سلسلے کو روکے مجبوراً ایک خط اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کو کھا گیا کہ سپریم کورٹ میں دائر اپیل کے فیصلے تک کٹوتیاں روک دی جائیں پنجاب اسمبلی کے سامنے کئی روزہ دھرنے کے بعد سٹرک پر اس وقت کے وزیر تعلیم راجہ یاسر ہمایوں نے تحریری معاہدہ کیا کہ ان تمام ملازمین کو پے پروٹیکشن دے دی جائے گی ایک سمری بھی ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی جو جب وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کابینہ کی فنانس کمیٹی کو بھجوا رہے تھے تو ان کی حکومت ختم ہو گئی بات یہ ہے کہ جب عدالت کا حکم واضح ہے سابقہ حکومت کی منظوری ہے ضابطے کی کچھ کاروائی بھی ہو چکی ہے تو حکومت قانونی و اخلاقی طور پر پابند ہے کہ ان اقدار کی پاسداری کرئے اس کی بجائے ان کی صفوں میں چھپے سازشی عناصر اپنے مقاصد کے حصول کی خاطر پھر کٹوتیوں کا پنڈورا بکس کھول رہے ہیں کہ حکومت اور اساتذہ کے درمیان ٹھن جائے اور وہ الیکشن ڈیوٹی سے انکار کر دیں چنانچہ مخلص اور محب وطن افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان سلسلوں کو بند کروائیں نگران حکومت ویسے بھی اس کا مینڈیٹ نہیں رکھتی

2022-10120738

Judgement-19283-2011

SC-verdict-against-appeal-vide-WP-19283

Related posts

ایک سو ستاون مردوخواتین اساتذہ کے من پسند کالجز میں تبادلے

Ittehad

لاہور کے پانچ بڑے مردانہ و زنانہ کالجوں کے پرنسپلز کےلیے درخواستیں طلب

Ittehad

ڈائریکٹر کالجز لاہور ڈویژن پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الرحمن کو صدمہ

Ittehad

Leave a Comment