صوبائی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے بعد سمری فنانس ڈیپارٹمنٹ کو موصول ہوگئی فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نوٹیفکیشن کرنے میں اب کوئی امر مانع نہیں صرف رسمی کاروائی ہے آج ہونے کا امکان جنکا دھرنے کو کامیاب بنانے میں کوئی رول نہیں وہ کریڈٹ لینے میں سب سے پیش پیش ہیں
دھرنے کے دباؤ کا کریڈٹ اول ایبکا دوم سکول ٹیچرز سوم اتحاد اساتذہ پاکستان اور چہارم لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سر ہےجنہوں مے دن رات دھرنے کی رونق برقرار رکھی
لاہور(نمائندہ خصوصی) سرکاری ملازمین کے ساتھ پنجابی صوبائی حکومت نے غیر منصفانہ سلوک کرتے ہوئے وفاق و ملک کے دیگر تین صوبوں سے مختلف بجٹ تجاویز دیتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں سکیل کی ابتدائی سٹیج کے تیس و پینتیس فیصد اضافہ کر دیا اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 17.5 کی بجائے صرف 5 فیصد اضافہ کیا اس فیصلے پر ملازمین نےسخت رد عمل کا اظہار کیا مختلف تنظیمیں اکٹھی ہوتیں اور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا اتحاد اساتذہ پاکستان نے اس الائنس کی دعوت پر غیر مشروط طور پر ان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا پانچ روزہ دھرنے کے نتیجے میں وفاقی حکومت کی مداخلت پر گھٹنے ٹیک دینے اور وفاق اور دیگر صوبوں کے برابر تنخواہوں اور پنشن میں اضافے پر رضامندی کا اظہار کر دیا اگر یہ سب کچھ دھرنے کے پریشر پر ہوا تو یہ سب کی علم میں کہ دھرنے میں شرکت کے حوالے سے سب سے زیادہ۔تعداد اتحاد اساتذہ پاکستان کے منتخب پپلا کے عہدے داران اور کارکنان اتحاد اساتذہ پاکستان نے پانچوں دن کالج لیڈر کالج اساتذہ کی نمائندگی کی دھرنے میں ایپکا پنجاب نمبر ون سکول اساتذہ نمبر ٹو لیڈی ہیلتھ ورکرز اور اتحاد اساتذہ پاکستان کے لوگوں کی تھی باقی جو آگیگا کے قائدین تھے ان کے لوگ گنتی کے چند ایک تھے اور کریڈٹ لینے اور بیانات جاری میں وہ بہت پیش پیش نظر آ رہے بڑھ بڑھ کر بیان دیکر شائد وہ دیگر الائنس کے قائدین کو گمراہ کرنا چاہتے ہوں ایک مرتبہ بھی انہیں توفیق نہ ہوئی کہ ان کی اکیگا لیڈری بچانے میں اتحاد اساتذہ پاکستان کا ہاتھ ہے ان کی جھوٹے منہ سے ہی اعتراف کر لیتے