انجمن اساتذہ پاکستان کے بانی اور سابق صدر پروفیسر محمد حفیظ جنجوعہ کل مورخہ دس ستمبر دو ہزار بائیس بروز ہفتہ انتقال کر گئے ان کی عمر تقریباً تہتر برس تھی اور وہ مدت ملازمت مکمل کر کے 2009 میں گورنمنٹ کالج چونیاں سے ریٹائر ہوئے تھے انہوں نے تدریسی کیریئر کا آغاز 1976 میں بطور این ڈی وی پی لیکچرر کیا بعد میں ریگولر ہو کر مستقل لیکچرر بن گئے انہوں نے ایک لمبا عرصہ گورنمنٹ کالج پتوکی میں تدریسی خدمات سر انجام دیں گورنمنٹ کالج چونیاں بنا تو اپنے آبائی قصبے میں ٹرانسفر کروا لی جہاں وہ بارہ جولائی دو ہزار ایک سے گیارہ نومبر دو ہزار تین تک گورنمنٹ کالج چونیاں کے انچارج پرنسپل رہے پروفیسر محمد اسلم ملک مستقل پرنسپل بن کر آئے تو انہوں نے بطور اسسٹنٹ پروفیسر انگریزی ادب اپنے فرائض سنبھالے پھر 2006 میں ڈسٹرکٹ گورنمنت بنی تو انہیں ایک ڈی او ایجوکیشن ضلع قصور تعینات کر دیا گیا ایک سال تک اس فرض کو انجام دیا تو محکمہ ہائر ایجوکیشن نے انہیں محکمہ ہائر ایجوکیشن میںکچ بطور ایڈیشنل سیکرٹری تعینات کر دیا کچھ عرصہ اس فرض کو بھی خوش اسلوبی سے انجام دیا واپس گورنمنٹ کالج چونیاں ا کر دوبارہ درس و تدریس کے فرائض سنبھالے اور پھر 2009 میں مدت ملازمت مکمل کر کے اس ادارے سے ریٹائر ہوئے مرحوم اگرچہ انگریزی ادب کے استاد تھے لیکن مذہب سے ان کا والہانہ لگاؤ تھا مولانہ شاہ احمد نورانی سے عقیدت تھی ان ہی کے کہنے پر انجمن اساتذہ پاکستان کی داغ بیل ڈالی اور اس کے پہلے صدر بنے مرحوم ایک خوش اخلاق اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے اتحاد اساتذہ ان کے لیے دعا گو ہے کہ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے