کل ہونے والے بجٹ اجلاس میں منظوری حاصل کر لی جائے گی۔ٹرانسپورٹ کی مد میں فی طالب علم فی سمسٹر1990 سے بڑھا کر 3500 روپے لائبریری فیس 400 سے بڑھا کر 1000 روپے اور بجلی کے سرچارجز 910 سے بڑھا کر 1200 روپے کرنے کی تجویز ہے
پنجاب یونیورسٹی نے وفاق کی جانب سے گرانٹ میں کٹ لگانے اور تیل و بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ٹرانسپورٹ فیس ۔لایبریری فیس اور بجلی سر چارجز میں اضافے کی تجویز دی ہے جس کی منظوری کل ہونے والے سنڈیکیٹ اجلاس سے لی جائے گی منظوری حاصل کرنے کے بعد اگلے سمسٹر سے اس کا اطلاق ہو جائے گا یوں فی طالب علم سمسٹر فیس میں دو ہزار ایک سو روپے اضافہ ہو جائے گا یونیورسٹی کو بجٹ خسارہ تو یوں پورا ہو جائے گا کیونکہ ان فنڈز کے اکٹھے ہونے سے تقریباً ایک ارب آٹھ لاکھ زائد حاصل ہو جائیں گے جس سے ان کے انرجی کے تمام معاملات بخوبی حل ہو جائیں گے مگر غریب طالب اور والدین یہ بوجھ اٹھا پائیں گے اس پر بالکل غور نہیں کیا گیا حکومت وقت کو اس پر غور کرنا چاہیے کہ اگر یونیورسٹی کے بجٹ میں کٹ لگائیں گےتو آخر کار یہ کمی طالب علموں سے پوری کی جائے گی پسا ہوا طبقہ اور پس جائے گا اور کئی اسے نا قابل برداشت قرار دے کر تعلیم حاصل نہیں کر پائے گا