نجکاری اور آسان اکاؤنٹ کیخلاف ساہیوال کے دونوں بڑےکالج سڑکوں پر آگئے. گورنمنٹ کالج فار بوائز سے کمشنر آفس تک احتجاجی ریلی. سینکڑوں اساتذہ و طلباء و طالبات کی شرکت. احتجاج میں پنجاب پروفیسرز و لیکچرر ایسوسی ایشن کی مرکزی قیادت سے پروفیسر ڈاکٹر طارق کلیم، پروفیسر زاہد اعوان اور پروفیسر توصیف صادق کی بھی شرکت. ریلی کی قیادت پروفیسر ڈاکٹر طارق کلیم اور پروفیسر زاہد اعوان نے کی.دونوں فریقین کی زیر قیادت نکالی جانے والی اس ریلی میں گورنمنٹ کالج برائے خواتین ساہیوال سے ایک بڑی تعداد میں خواتین اساتذہ نے بھی شرکت کی. یہ مظاہرہ حکومت پنجاب کے اس اقدام کیخلاف کیا گیا تھا جس میں حکومت نے کالجز کی معطل کی گئ خودمختاری کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی گئی ہے. اس کے پہلے مرحلہ کے طور پنجاب کے اٹھارہ کالجز کے اساتذہ کی تنخواہوں کو اس اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی کوشش کی گئ ہے جو خود مختاری کے بعد کالج کے معاشی معاملات کیلیے حکومت نے خصوصی طر پر کھولا ہے. ریلی میں پروفیسر شفیق بٹ مرکزی سیکرٹری اطلاعات، پروفیسر راؤ اعجاز صدر پپلا ساہیوال ، پروفیسر بلال باجوہ جنرل سیکرٹری پپلا ساہیوال ، پروفیسر طاھر اسلام، پروفیسر ریاض بلوچ، پروفیسر چودھری ارشد پروفیسر عظیم سومرو اور پروفیسر عمران جعفر سیکرٹری انفارمیشن ساہیوال کی قیادت میں پورے کالج کے سٹاف نے شرکت کی. خواتین کالج سے پروفیسر فوزیہ ذیشان کی قیادت میں ایک بڑی تعداد میں خواتین اساتذہ بھی حکومت کی اس پالیسی کے خلاف سڑکوں پر تھیں. ان کا کہنا تھا کہ حکومت عام آدمی سے تعلیم کا حق نہ چھینے. ریلی سے پروفیسر طاھر اسلام، بلال باجوہ، زاہد اعوان، توصیف صادق اور ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت نجکاری کی پالیسی واپس لے اور تنخواہوں کو پرانے طریقے سے بحال کرے