سو برس سے زائد تعلیمی خدمات سر انجام دینے والے تاریخ ساز ادارے کی شناخت ختم کرنے کی حکومتی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا یہ بات گورنمنٹ ایمرسن کالج ملتان کو یونیورسٹی بنانےکے اعلان پر اساتذہ اور طلباء نے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت کرنے والوں نے اپنے خطاب میں کہی اساتذہ راہنماؤں کا خیال ہے کہ حکومت ایسا محض اپنے پیسے بچانے کی خاطر اور دنیا کو یونیورسٹیوں کی تعداد بڑھتی ہوئی دیکھانے کی خاطر ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے بیوروکریسی سیاسی حکمرانوں کی ضعیف بصیرت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلوں کے ایسے حل بتاتی رہتی ہے اور سیاست دان انہیں سود مند خیال کرتے ہوے ان پر عمل پیرا ہو جاتے ہیں مگر یہاں مسلہ قومی مستقل کا ہے تاریخی اہمیت کے نامور ادارے کو ایک گمنام یونیورسٹی میں تبدیل کر دینا قطعی موزوں نہیں غریب اور کم استطاعت رکھنے والے لوگ ان درسگاہوں سے سبسڈایذڈ ایجوکیشن تو لے رہے ہیں جو کسی خودمختار ادارے کی فیسوں کی متحمل نہ ہو گی دوسری جانب صرف بورڈ تبدیل کر دینے سے یہ یونیورسٹی نہیں بن جائے گی یونیورسٹی کی تینوں ستون کشادہ عمارات ،ساذ و سامان سے مزین لیبارٹریاں اور اعلی تعلیم یافتہ فیکلٹی یہاں کمزور ہوں گے جو کسی طور پر بھی بین الاقوامی معیار سے مطابقت نہ کر سکے گی اہل دانش کی رائے ہے کہ اگر حکومت اس معا ملے میں سنجیدہ ہے تو الگ سے زمین لے کر اعلی درجے کی یونیورسٹی بنائے کالج اساتذہ بھر پور مدد کریں گے