اتنی تعداد میں نہ صرف بھرتی کے لیے خالی ہو گئی ہیں ان کی باری پر ان کے ترقی کے کیسز ڈیفر ہوتے رہے لہذا اتنی ہی تعداد میں مزید لیکچررز ان رکی ہوئی اسسٹنٹ پروفیسرز کی آسامیاں خالی ہونے پر ترقی پا سکیں گے
محکمہ ایک لمبے عرصے سے نوٹس بھجوا رہا تھا کہ ایک سو نوے مرد لیکچررز بغیر کسی اطلاع کے غیر حاضر ہیں بار بار ان کو نوٹس دیا گیا کہ فلاں تاریخ تک حاضر ہو کر اپنی غیر حاضری کی وجہ بتائیں مگر ایک مدت تلاش کے بعد ایک سے نوے میں سے صرفِ آٹھ کا پتہ لگایا جا سکا ان میں سے چار ایسے ہیں جو اسسٹنٹ پروفیسر سلیکشن کے بعد اسی محکمے میں کام کر رہے ہیں دو محکمے کی نااہلی کہ وہ بلکل ملازمت میں ہیں اور لاہور و قصور کے کالجوں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ایک کو سزا ہوئی اور اس کو جبری ریٹائر کر دیا گیا ہے ایک کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا اور محکمہ بھی اس کے خلاف کاروائی کر رہا ہے باقی 182 ایسے ہیں کہ ایسے غائب ہوئے کہ پلٹ کر بھی نہیں دیکھا ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی مکمل ہو چکی اور رپورٹ نہیں کرنے پر یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے ان کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے ان کی خالی کی گئی آسامیوں پر نئے لیکچرر بھرتی کیے جا سکیں گے اور اگلے گریڈ میں پرموشن کے ان کیسز ڈیفر ہوتے رہے اب اسسٹنٹ پروفیسر کی سیٹیں آزاد ہو جائیں گی اور اتنی تعداد میں سروس میں موجود لیکچررز ترقی پا سکیں گے