بجٹ بغور سننے والوں اور بعد میں صحافیوں نے ایسا الجھاؤ پیدا کیا کہ ہر پینشنر دوسرے سے پوچھتا پھر رہا ہے کہ پینشنرز کو کتنا اضافہ ملا ہے اگر بجٹ میں بتایا گیا پانچ فیصد ہی ہے تو یہ بہت زیادتی ہے آخر ان کا کیا قصور ہے اس سلسے میں وضاحت ہے کہ وزیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ نے پریس کانفرنس میں اس کا تفصیلی جواب دیا ہے اخباری نمائندے وزیر خزانہ سے سوال کر رہے ہیں کہ کیا پینشنرز کا اضافہ صرف پانچ فیصد تک محدود ہے جواب میں سیکرٹری صاحب وضاحت کر رہے ہیں کہ ہم نے اضافہ یکم مارچ سے ہی کرنا تھا مگر کیوں کہ کوئی وزیر اعلی اور کابینہ نہیں تھی تو ایسا ممکن نہ ہو سکا اب دس فیصد اضافہ یکم اپریل سے اور ساتھ بقایا جات کے ملے گا اور پانچ فیصد یکم جولائی سے ملے کل ملا کر آئندہ پندرہ فیصد ملا کرئے گا