نوشہرہ:- شہدائے اے پی ایس یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ شدید مسائل اور تنازعات کا شکارہے-جہاں ایک طرف تو اساتذہ کی آپس میں ٹھنی ہوئی تو دوسری طرف طلباء کے لئے ناکافی سہولیات ہیں-خیبر پختونخواہ حکومت تمام تر دعووں کے باوجود فی الحال نہ صرف ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے بلکہ اس کی توجہ اس جانب ہے ہی نہیں-یونیورسٹی کے ایک جانب تو اندرونی تنازعات اس قدر شدت اختیار کرگئے ہیں کہ وائس چانسلر نے 7 اساتذہ کو نوکریوں سے فارغ کرکے اپنا استعفی گورنر کو بھجوا دیا ہے جبکہ دوسری جانب طلبا بھی شدید مسائل کا شکار ہیں- یونیورسٹی کا نصاب کچھ اس طرح سے ڈیزائن ہوا ہے کہ 70 فیصد نمبر پریکٹیکلز کے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یونیورسٹی میں کوئی لیب ہی نہیں ہے-گذشتی سال پشاور کی ایک نجی یونیورسٹی کی مدد لی گئی تھی اور طلباء کو پریکٹیکلز کروائے گئے تھے-لیکن اس سال یہ نجی یونیورسٹی بھی مدد کرنے سے قاصر ہے-طلباء اپنے 4 سمسٹر مکمل کرچکے ہیں- اس مرحلے پر ان کا یہ نقصان ان کے کئی قیمتی سال برباد کرنے کا باعث بن سکتا ہے-