مرکزی مجلس عاملہ پی پی ایل اے کے فیصلے کے مطابق مرکزی صدر پی پی ایل اے ملک رمضان گرو کی طرف سے احتجاجی پروگرام اور تحفظات کی تفصیل وزیر اعلیٰ٫ وزیر تعلیم٫ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن پنجاب کو ارسال کر دی ہیں تفصیل کے مطابق وزیر تعلیم اور پیپلا کے مابین طے ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے والے زمہ داران کے خلاف کارروائی کی جاۓ اور معاہدے پر فوری عمل درآمد کے انتظامات کیے جاہیں۔ بورڈ بدل یونیورسٹیاں بنانے سے اجتناب کیا جائے اور گورنمنٹ کالج چکوال کا سابقہ مقام بحال کیا جائے ڈی پی سی کے یکے بعد دیگرے اجلاس منعقد کرکے تمام لیکچرر ز کے پرموشنز کیسز نمٹانے جاہیں سنیارٹی تنازعے دور ہونے کے بعد پی ایس بی کے التوا کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا فی الفور ان اجلاسوں کا انعقاد کروا کر مرد و خواتین اسسٹنٹ پروفیسر کے پرموشنز کیسز نمٹانے جاہیں خواتین ایسوسی ایٹ پروفیسر کےگریڈ بیس میں پرموشنز کے کیسز ایک عرصہ سے التوا کا شکار ہیں ان کا پی ایس بی ون کے اجلاس کا فوری بندوبست کروایا جاۓ اگر فی الفور رد عمل کا اظہار نہ کیا گیا تو جمعرات 23 کو درس و تدریس کا عمل معطل کر کے احتجاجی اجلاس منعقد کرکے قراردادیں منظور کروائی جاہیں گی سوموار 27 جنوری کو پنجاب کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہونگے اور سوموار 3 فروری کو ڈویژنل صدرمقام پر ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا 10 فروری کو لاہور سول سیکرٹریٹ کے سامنے مظاہرہ ہوگا اور وہ مطالبات کی منظوری تک ہر روز ہوگا
previous post