پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی باہمی مشاورت سے سی ٹی آئی کی آسامیاں بڑھانے کی بجاے کم کر دی کر دی گئی ہیں اس نو ٹیفکیشن سے تمام فریقین میں بد دلی اور عدم اطمینان کی ایک لہر دوڑ گئی ہے پہلے سے اعلان کدہ تعداد کو نئے فارمولے سے تقسیم کرکے سب کو خوش کرنے کی جو کوشش کی گئی ہے بے سود رہی ہےپرنسپل اور اساتذہ عدم اطمینان کی لہر دوڈ گی ہے طلبہ اور والدین تو ناخوش تھے ہی اس سے کسی کو بھی فایدہ نہیں ہوگا بی ایس کالجز میں سیٹیں کم کرنے کا جو فارمولا بنایا گیا ہے نہائت غیر منطقی اور بے ہودہ ہے جہاں 940 لوگوں کی ضرورت ہے وہاں 240 لیکچررز دہے گئے ہیں جو ایک مذاق ہے دوسری جانب کمیونٹی کالجز میں چند ماہ کیلیے عارضی ملازم کیونکر عوامی مفاد میں ہو گا یہ کسی نے نہیں سوچا کہ چند ماہ بعد جب یہ لوگ چلے جائیں گے تو بے چارے طالب علموں کا کیا ہو گا کچھ کالجز میں انتہائی مخدوش صورتحال کا کہ کر وہاں ایک سی ٹی آئی کی آسامی دے دی گئی ہے کیا وہاں ضرورت ایک ہی کی تھی
previous post
next post