طالب علموں٫ والدین٫اساتذہ کی دوڑیں تعلیمی عمل معطل
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے اعلیٰ حکام نے بنا سوچے سمجھے بغیر کوئی حساب لگاۓ ایک نادر شاہی حکم جاری کر دیا اس کی بنیاد ایک خبر بنی جس میں کہا گیا تھا کہ نوجوانوں میں منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے وہ ہیلتھ پروفائل پرفارما اتنا پچیدہ ہے اور اس میں ماہرین جیسا کہ سرکاری ہسپتال کا ڈاکٹر اور سائکارٹس کا سرٹیفیکیٹ شامل ہے اس تک رسائی عام ادمی کے بس کی بات نہیں ویسے بھی اس کے لیے تگ و دو درکار ہے پروفارمے میل کر کے فارغ ہوگئے اس کی ڈون لوڈ نگ کے بعد پرنٹنگ کون کرواۓگا ادارہ یا طالب علم۔ 6صفات پر مشتمل پرفارما اگر طالب علم کرواۓ تو غریب طالب علموں پر بوجھ اگر دس ہزار طالب علموں والا ادارہ کرواے تو اس کا تخمینہ تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار آتا ہے کس فنڈ سے اخراجات پورے ہونگے اگر یہ سارۓ ٹیسٹ کرواۓ جائیں تو دس لاکھ طالب علموں پر دس ہزار فی کس کے حساب سے خرچہ اربوں روپے میں آۓ گا ان ساری باتوں کا حساب لگانے بغیر نادر شاہی احکامات سے گریز کرنا چاہئے