حکومت پنجاب بورڈ بدل یونیورسٹیاں بنانے سے گریز کرئے بینولینٹ فنڈ کا 12 مئی والا نوٹیفکیشن بحال کرئے
گزشتہ روز ہونے والے پیپلا اور اتحاد اساتذہ کے مشترکہ اجلاس میں دیگر امور کے علاوہ دو قراردادیں بھی اتفاق رائے سے منظور کی گیں اول یہ کہ حکومت پنجاب یونیورسٹیوں کی تعداد بڑھانے کی خاطر اور دنیا کو مصنوعی تعلیمی ترقی دیکھانے کے لیے کالجز کو یونیورسٹیوں میں تبدیل کر رہی ہے گورنمنٹ کالج چکوال ایک مثال ہے بورڈ بدل دینے سے کالج یونیورسٹی نہیں بن جاتا البتہ کالج کا بیڑہ ضرور ہو جاتا ہے اجلاس کے شرکاء نے حکومت کو ایسا کرنے سے منع کیا اور مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی الگ سے قائم کیا جاۓ اور کالج کی موجودہ حثیت برقرار رکھی جاۓ۔ دوم۔ بینولینٹ فنڈ کو حکومت کے افسران انتظام و انصرام سنھبالنے ہوئے ہوتے ہیں یہ ملازمین کے کٹوتیوں سے چلایا جاتا ہے ہر ملازم تنخواہ کا تین فیصد کٹواتے ہیں جو ایک خاطر خواہ رقم ہے اربوں روپے بنکوں میں جمع ہیں اور حکومت نے گزشتہ برس 12 مئی کو گرانثوں میں تھوڑا اضافہ کیا تھا اسے بھی واپس لے لیا گیا ہے جس کی کوئی معقول وجہ نہیں تھی اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن بحال کیا جائے اور دوسرا یہ کہ حسابات بارۓ ملازمین کو اعتماد میں لیا جائے